جیسا کے ہم دیکھتے ہیں کہ اس وقت پوری دنیا اسلہ کی دوڑ میں لگی ہوئی ہے۔  کسی بھی ملک کو اپنے علا قائی  طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی فظائہ کو جدید تر بنانا  پڑتا ہے۔ جیسا کہ بھارت نے جب فرانس سے جدید “رافیل”  Dassault Rafale لڑاکا طیارے خریدے تھے تو پاکستان نے بھی ٖچین سے   Chengdu J-10C “Vigorous Dragon,” خرید لیے ہیں۔

ہم نے مختلف آن لائن ذرائع سے جمع کی گئی معلومات کی بنیاد پر، دنیا کی سب سے بڑی 6 طا 

قتوں کا ذکراس فہرست میں  کیا ہے۔

“امریکی فضائیہ  usaf”

امریکی فضائہ دنیا کی سب سے بڑی فضائہ کے طور پر پہلی پوزیشن پر آتی ہے، جس کے پاس  جس کے پاس کل 13,200 طیارے ہیں۔ اس میں تقریبا 1,824 لڑاکا طیاروں کی ایک متاثر کن تعداد شامل ہے، جس میں کچھ مشہور ترین جیسے کہ   F-22 Raptor اور F-35 Lightning II شامل ہیں۔  یہ دونوں لڑاکا طیارے فضائی تسلط کے ساتھ ساتھ زمینی مدد میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ USAF میں بڑے پیمانے پر حملہ آور ہوائی جہاز، لاجسٹک سپورٹ طیاروں کے ساتھ ساتھ ہیلی کاپٹر بھی شامل ہیں، جو اسے اپنی فوج اور مدد کا ایک اہم عنصر بناتے ہیں۔

  1. روس روسی فضائیہ

  2. دوسرے نمبر پر روس کی فضائیہ آتی ہے، جس کے پاس 4250 جنگی جہاز ہیں۔ اس گروپ کے پاس 809 لڑاکا طیارے اور 730 حملہ آور طیارے ہیں، جبکہ ہیلی کاپٹروں کی ایک طاقتور کھیپ بھی ہے۔ حالیہ محاذ آرائیوں میں اہم چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود، یہ ملک اپنی فضائی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے کے اپنے حتمی مقصد پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، جس کی نمائندگی جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ہائی ٹیک ماڈلز، جیسےکہ  Su-57 ہے۔

  3.  
  4. چین “”plaaf

  5. اپنی فضائی طاقت میں تیزی سے اضافہ کرتا ہوا چین اس فہرست میں تیسرے نمبر پہ آتا ہے۔ جسے the People’s Liberation Army Air Force (PLAAF) کہا جاتا ہے۔ جس کہ پاس  3300    طیارے موجود ہیں۔ اس میں 1,207 جنگجوؤں اور بمباروں کے ساتھ ساتھ کافی ہیلی کاپٹر بیڑے بھی شامل ہیں۔ PLAAF کے مسلسل پیش قدمی کے اثرات اور جدید کاری کی طرف کام کی عکاسی Chengdu J-20 اسٹیلتھ فائٹر سے ہوتی ہے، جو عالمی فوجی ہوا بازی میں ایک قیمتی حریف کے طور پر پوزیشن میں ہے۔

  6. انڈیا انڈین فضائیہ iaf))

  7. چوتھے نمبر پر انڈین فضائیہ آتی ہے، جس کے پاس 2300 ائیرکرافٹ کی متا ثرکن ہے۔ یہ تقریباً 606 لڑاکا طیاروں پر مشتمل ہے، جس میں مشہور Sukhoi Su-30 MK بھی شامل ہے، اس کے ساتھ ساتھ ترقی کے عمل میں مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں، جیسے کہ HAL Tejas کو شامل کرنا۔ ہندوستانی فضائیہ کا طاقتور ہیلی کاپٹر بیڑا اس کے علاوہ خطے میں اس کی فعال صلاحیتوں کو مضبوط کرنے میں اس کی مدد کرتا  ہے۔

  8.  
  9. جنوبی کوریا ROKAF))

  10.  
  11. جنوبی کوریا 1540 طیاروں کے ساتھ پانچویں نمبر پہ ہے۔ اس کی فضائیہ کو ریپبلک آف کوریا ایئر فورس (ROKAF) کے نام سےبھی جانا جاتا ہے، جس میں 40 F-35 لائٹننگ II جنگجو شامل ہیں اور وہ KF-21 Boramae کو متعارف کرانے کی تیاری کر رہی ہے، جو کہ سال 2032 تک اپنی فضائی صلاحیتوں کو جدید بنانے کی سمت میں ہے۔ مشترکہ فوجی مشقیں امریکہ جیسے اتحادیوں کے ساتھ علاقائی دفاع کے لیے جنوبی کوریا کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

  12. جاپان (JASDF)

  13. جاپان کے فضائی دفاع کی نگرانی جاپان ایئر سیلف ڈیفنس فورس (JASDF) کرتی ہے، جس میں 1,459 طیاروں کی معقول تعداد شامل ہے۔ JASDF بنیادی طور پر مٹسوبشی F-15 لڑاکا طیاروں کا استعمال کرتا ہے اور اس کا رخ چھٹی نسل کے Mitsubishi F-X کی ترقی کی طرف ہے، جس نے مستقبل میں اپنی فضائی صلاحیتوں کو کافی حد تک بڑھانے کا منصوبہ بنایاہوا  ہے۔

  14.  
  15.  
  16. پاکستانی فضائیہ PAF))

  17. ساتویں نمبر پر پاکستان کی فضائی حدود کا  دفاع کرنے والی ائیرفورس، پاکستان ایئر فورس (PAF)  آتی ہے، جس میں 1,434 طیاروں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ یہ جدید لڑاکا طیاروں کے مرکب پر مشتمل ہے جس میں JF-17 اور F-16 کے ساتھ ہیلی کاپٹروں کی ایک قابل ذکر تعداد شامل ہے۔ پی اے ایف کی جدید کاری کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھا جاسکے۔

  18. مصر (EAF)

  19. 1,080 طیاروں کی انوینٹری کے ساتھ، مصر کی فضائیہ عالمی سطح پر آٹھویں نمبر پرموجود ہے۔ مصری فضائیہ (ای اے ایف) کثیر الجہتی لڑاکا طیاروں کی ایک وسیع رینج کا انتظام کرتی ہے، جیسے کہ F-16 اور رافیل، جو ایک طاقتور ہیلی کاپٹر بیڑے کے ذریعے تقویت یافتہ ہیں۔ EAF کی جدید کاری کی جاری کوششیں علاقائی استحکام میں اس کی سٹریٹجک ترجیحات کی نشاندہی کرتی ہیں۔